سباق: ثقافتوں کا عظیم الشان مسابقہ
یہ بات بالکل درست ہے کہ کیرالا کی سرزمین پر واقع مسلکِ اہلِ سنت والجماعت کا ایک ممتاز علمی مرکز اور عظیم الشان ادارہ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ ہے، جو ہمیشہ سے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک پیغام کو دنیا کے ہر کونے میں پہنچانے کے لیے سرگرمِ عمل رہا ہے۔ یہ جامعہ مذہبِ اسلام کے پاکیزہ اور مقدس پیغام کی تبلیغ و اشاعت کی ذمہ داری بھی بحسن و خوبی انجام دے رہا ہے۔ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کی طرف سے منعقد ہونے والا قومی مقابلہ ”سباق“ طلبہ کے روشن مستقبل کی ضمانت فراہم کرتا ہے، کیونکہ یہ ادارہ نہ صرف عصری تعلیم دے رہا ہے بلکہ دینی اور دنیاوی علوم و فنون سے بھی طلبہ کو آراستہ کر رہا ہے۔ اگر مختصر الفاظ میں کہا جائے تو جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ اس جدید دور کا ایک عظیم درخشندہ ستارہ اور علمی روشنی کا مینار ہے۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ اس جدید دور کا ایک ایسا منفرد ادارہ ہے جو امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف اپنی معیاری تعلیمی نظام کی بدولت عوام و خواص میں شہرت رکھتا ہے بلکہ اس کے مثالی ماحول اور ثقافت کی وجہ سے طلبہ اپنے اسلاف کی روشن روایات پر عمل کرتے ہیں۔ وہ قرآن و حدیث کے احکامات کی تعمیل میں اپنی زندگی کی تربیت حاصل کرتے ہیں اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد دینِ اسلام کی دعوت کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جامعہ دارالہدیٰ کی شاخیں دنیا کے مختلف ممالک میں قائم ہو چکی ہیں اور یہ ادارہ عالمی سطح پر مذہبِ اسلام کے پاکیزہ اور مقدس پیغام کی نشر و اشاعت میں مصروف ہے۔ جامعہ کا بنیادی مقصد تعلیم، تربیت اور دعوتِ دین کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہے۔ یہاں کے طلبہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کو اپنی نجات کا ذریعہ سمجھتے ہیں بلکہ جدید دور میں پیش آنے والے مختلف چیلنجز کا عملی حل نکالنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ جامعہ دارالہدیٰ کو محض ایک مدرسہ کہنا اس کے مقام کو کم تر کرنا ہوگا، کیونکہ یہ علم کا وہ عظیم کوہِ ہمالہ ہے جس کی بلندیوں سے مذہبِ اسلام کی حقانیت کی روشنی ہر جانب پھیل رہی ہے۔ نغماتِ رضا کے ذریعے اس ادارے کی شان یوں گونجتی ہے:
وادی رضا کا ہے کہ کوہ ہمالہ رضا کا ہے
جس سمت دیکھئے وہ علاقہ رضا کا ہے
اس جدید دور میں جہاں ہمیں عصری علوم کی اہمیت کو سمجھنا اور اپنانا ضروری ہے، وہیں دینی و مادی علوم کی بھی شدید ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ سائنس، سماجی علوم، جغرافیہ، ریاضی، فلسفہ، ٹیکنالوجی، سوشل میڈیا، انگریزی، تاریخ اور انجینئرنگ جیسے عصری مضامین ہماری روزمرہ زندگی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ قرآن و حدیث، اصول الحدیث، تفسیر، فقہ، اصول فقہ، تمدن، علم العقائد، تصوف، منطق، بلاغت، تاریخ، اردو، عربی، اور تجوید و قرائت جیسے دینی و مادی علوم بھی ہماری روحانی تربیت اور اسلامی شناخت کے لیے اتنے ہی اہم ہیں۔ یہ دونوں طرح کے علوم و فنون ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے اور نئی نسل کو متوازن اور مکمل تعلیم سے آراستہ کرنے کی جو ذمہ داری جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نے نبھائی ہے، وہ بے حد قابلِ ستائش ہے۔ جنوبی ہند کا یہ مشہور و معروف ادارہ اپنے طلبہ کو عصری اور دینی تعلیم کے امتزاج سے تیار کر رہا ہے تاکہ وہ زندگی کے کسی بھی میدان میں پیچھے نہ رہیں۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کا یہ مقصد ہے کہ اس کے فارغ التحصیل طلبہ نہ صرف علمی میدان میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کریں بلکہ اسلام کے مقدس پیغام کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلانے کا فریضہ بھی بہترین انداز میں انجام دیں۔ یہ ادارہ اپنے طلبہ کو ایسا ماحول اور تربیت فراہم کرتا ہے جہاں وہ اسلامی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے جدید دنیا کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل بن سکیں۔ یہ جامعہ اپنے تعلیمی نظام کے ذریعے علم کے دونوں پہلوؤں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتا ہے، جس سے یہاں کے طلبہ دنیاوی ترقی کے ساتھ ساتھ دینی اقدار کو بھی مضبوطی سے تھامے رکھتے ہیں۔ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نے نہ صرف جنوبی ہند بلکہ عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے، اور اس کے فارغین اپنے علم و عمل کی روشنی سے دنیا کو منور کر رہے ہیں۔
عصرِ حاضر کے تمام تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ اپنے طلبہ کی تعلیمی، فکری اور روحانی ترقی کے لیے ہر دو سال میں ”سباق“ کے نام سے ایک قومی سطح کا مسابقہ منعقد کرتا ہے۔ یہ مسابقہ نہ صرف تعلیمی میدان میں طلبہ کی کارکردگی کو نکھارنے کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ ان کی پوشیدہ صلاحیتوں اور قابلیتوں کو اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔”سباق“ کا بنیادی مقصد طلبہ کو ان کی زندگی کا اصل مقصد سمجھنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اس مسابقے کے ذریعے طلبہ اپنی دلچسپیوں، رجحانات اور صلاحیتوں کو بہتر طور پر پہچان سکتے ہیں۔ وہ جان سکتے ہیں کہ کون سے میدان میں ان کا شوق زیادہ ہے اور کون سے میدان ان کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، سباق طلبہ کو اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے اور ان کی اہمیت کو سمجھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ مسابقہ طلبہ کو خود شناسی اور نفس شناسی کا درس دیتا ہے، جس سے وہ اپنی شخصیت کے مثبت اور منفی پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھ کر اپنی زندگی کے لیے ایک واضح راہ متعین کر سکتے ہیں۔ سباق کے ذریعے طلبہ کو زندگی کے مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے اور ان کا حل تلاش کرنے کی تربیت ملتی ہے۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کے اس قومی مسابقے کی اہمیت اس بات سے عیاں ہے کہ یہ طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اس مسابقے میں شرکت کرکے طلبہ اپنی علمی، فکری، اور عملی صلاحیتوں کو نہ صرف بہتر طور پر سمجھتے ہیں بلکہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے درست سمت کا تعین بھی کرتے ہیں۔ یہ جامعہ کی ایک منفرد پہل ہے جو نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ زندگی کے ہر پہلو میں طلبہ کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک روشن چراغ کا کردار ادا کر رہی ہے۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی قومی مسابقہ ”سباق“ کا انعقاد کیا ہے تاکہ طلبہ ہر میدان میں ترقی کی بلندیاں حاصل کر سکیں۔ امسال کے ”سباق“ میں نہ صرف اہلِ کیرالا کے مدارس نے شرکت کی بلکہ کیرالا سے باہر کے 9 مشہور مدارس نے بھی بھرپور انداز میں حصہ لیا۔ ان مدارس میں دارالہدیٰ آف کیمپس آندھرا پردیش، دارالہدیٰ آف کیمپس ہانگل کرناٹک، دارالہدیٰ آف کیمپس ماڈنّور کرناٹک، دارالہدیٰ آف کیمپس آسام، دارالہدیٰ آف کیمپس بنگال، دارالہدیٰ آف کیمپس ممبئی، قوت الاسلام عربک کالج، اور دارالہدیٰ مہاراشٹرا آف کیمپس شامل ہیں۔ یہ تمام آف کیمپس مدارس جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کی زیر نگرانی چلائے جاتے ہیں، اور ان کا تعلیمی نظام جامعہ کی مرکزی شاخ کے اصولوں اور معیار کے عین مطابق ہے۔ یہاں کا نصابِ تعلیم اور تربیت سوفیصد وہی ہے جو جامعہ دارالہدیٰ کے مرکزی کیمپس میں رائج ہے، اور اس پر مکمل عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
قومی مسابقہ ”سباق“ کا مقصد طلبہ کی فکری، تعلیمی اور اخلاقی تربیت کے ساتھ ان کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے۔ اس مسابقے میں مختلف مدارس کے طلبہ کے درمیان صحت مند مقابلے کا ماحول پیدا ہوتا ہے، جو ان کے اندر خود اعتمادی، خود شناسی اور ترقی کی جستجو کو فروغ دیتا ہے۔ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کے آف کیمپس مدارس بھی اپنے تعلیمی معیار اور تربیت کی بدولت نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ان مدارس کے طلبہ کی شرکت سے ”سباق“ کی اہمیت اور کامیابی میں مزید اضافہ ہوا ہے، جو جامعہ کے تعلیمی اور تربیتی مشن کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔ یہ سب جامعہ کی ایک ایسی بہترین کوشش ہے جو اسلام کی تعلیمات کو پھیلانے اور طلبہ کو ہر میدان میں کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے قومی مسابقہ ”سباق“ میں، اس سال بیرونِ کیرالا سے تعلق رکھنے والے مختلف ریاستوں کے مدارس نے شاندار انداز میں شرکت کی۔ ان مدارس میں آندھرا پردیش، کرناٹک، آسام، بنگال، مہاراشٹرا، اور راجستھان شامل ہیں۔ ان تمام مدارس کے لیے کل 152 پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں، جن میں 856 طلبہ شریک ہو رہے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ تمام آف کیمپس مدارس جوش و خروش کے ساتھ ان پروگراموں میں حصہ لیں گے اور اپنی قابلیت و محنت کے ذریعے کامیابی کی نئی داستان رقم کریں گے۔ اسی طرح اہلِ کیرالا سے تعلق رکھنے والے 28 مدارس بھی جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کے گلستان میں شامل ہوئے ہیں۔ ان کے لیے 368 مختلف پروگرام منعقد کیے گئے ہیں، جن میں کل 3784 طلبہ نے شرکت کی ہے۔ یہ پروگرام نہ صرف تعلیمی بلکہ فکری اور عملی تربیت کا بھی حصہ ہیں، جن کے ذریعے طلبہ اپنی زندگی کا بہتر مقصد اور اپنی قابلیت کو پہچاننے کے قابل ہو رہے ہیں۔
قومی مسابقہ ”سباق“ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کی جانب سے طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ایک نہایت اہم اقدام ہے۔ یہ مسابقہ ملک کے مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے طلبہ کو اپنی قابلیت کو نکھارنے اور مستقبل کے چیلنجز کے لیے خود کو تیار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نہ صرف تعلیم کے میدان میں بلکہ طلبہ کی شخصیت سازی، اخلاقی تربیت، اور ان کے روشن مستقبل کے لیے مختلف مواقع فراہم کر رہا ہے۔ اس مسابقے کی بدولت طلبہ علومِ نبویہ کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم میں بھی مہارت حاصل کر رہے ہیں اور مرورِ زمانہ کے تقاضوں کے مطابق ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہے ہیں۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ”سباق“ نہ صرف ایک مسابقہ ہے بلکہ طلبہ کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ان کی زندگی کو کامیابی، علم، اور عمل کے راستے پر گامزن کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
میں محمد فداء المصطفیٰ قادریؔ، جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کے متعلمین میں سے ایک ہوں۔ الحمدللہ، اس وقت میں جامعہ میں ڈگری کے آخری سال میں زیر تعلیم ہوں۔ میری دس سالہ زندگی جو اس عظیم الشان جامعہ کے صحن میں گزری، اس کے تجربے اور مشاہدے کی بنیاد پر میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ مسلک امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ یعنی مسلک اہل سنت والجماعت کا ایک بہترین ترجمان ہے۔ یہاں کا تعلیمی ماحول، اساتذہ کی محنت، اور طلبہ کی تربیت کے اعلیٰ معیار کو کوئی بھی نظر انداز نہیں کر سکتا۔ اگر پھر بھی کسی کو اس کی حقانیت اور عظمت پر شک ہو، تو میں یہی مشورہ دوں گا کہ وہ خود جامعہ کا دورہ کریں اور یہاں کے ماحول کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کریں۔ اس دورِ جدید میں سنی سنائی باتوں پر یقین کرنا ایک عام رویہ بن گیا ہے، لیکن کسی بھی چیز کو پرکھنے کے لیے ذاتی تجربہ اور مشاہدہ ضروری ہے۔
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ اپنے تعلیمی معیار اور دینی خدمات کے لحاظ سے نہایت بلند مقام رکھتا ہے۔ یہ ادارہ مسلک اہل سنت والجماعت کے شافعی مسلک پر گامزن ہے اور علومِ اسلامیہ کے ساتھ ساتھ جدید علوم کو بھی اہمیت دیتا ہے۔ جامعہ کا مقصد صرف تعلیم دینا نہیں بلکہ طلبہ کی مکمل شخصیت سازی اور ان کی اخلاقی و روحانی تربیت کرنا بھی ہے، تاکہ وہ دینِ اسلام کی خدمت میں بہترین کردار ادا کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے جامعہ کی جانب سے منعقد کیے جانے والے قومی مسابقہ ”سباق“ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ہمیں مزید دینِ اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین بجاہ سید المرسلین
تحریر: محمد فداء ا لمصطفیٰ قادریؔ
رابطہ نمبر:9037099731
ڈگری اسکالر: دارالہدی اسلامک یونیورسٹی،ملاپورم،کیرالا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں